Friday, 23 April 2021

سید ابو الاعلیٰ مودودی رح

ابو الاعلی مودودی

سید ابو الاعلیٰ مودودی (1903ء – 1979ء) مشہور عالم دین اور مفسر قرآن اور جماعت اسلامی کے بانی تھے۔ بیسوی صدی کے موثر ترین اسلامی مفکرین میں سے ایک تھے۔ ان کی فکر، سوچ اور ان کی تصانیف نے پوری دنیا کی اسلامی تحریکات کے ارتقا میں گہرا اثر ڈالا اور بیسویں صدی کے مجدد اسلام ثابت ہوئے۔ مودودی وہ دوسرے شخص تھے جن کی غائبانہ نماز جنازہ کعبہ میں ادا کی گئی، پہلے نجاشی تھے۔[10][11]

ابو الاعلیٰ مودودی
Abul ala maududi.jpg

معلومات شخصیت
پیدائش25 ستمبر 1903[1][2][3][4][5]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اورنگ آباد[6]  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات22 ستمبر 1979 (76 سال)[1][2][3][4][5]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نیویارک شہر  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریتBritish Raj Red Ensign.svg برطانوی ہند
Flag of Pakistan.svg پاکستان[7]  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعتجماعت اسلامی پاکستان  ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہالٰہیات دان،  سیاست دان،  فلسفی،  صحافی،  مترجم،  مصنف  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زباناردو[8]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عملمعاشیات،  فلسفہ  ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کارہائے نمایاںتفہیم القرآن،  خلافت و ملوکیت  ویکی ڈیٹا پر (P800) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مؤثرابن تیمیہ، خواجہ معین الدین چشتی، شاہ ولی اللہ، محمد اقبال
متاثرطفیل محمد، حسن البنا، عبداللہ یوسف عزام، اسرار احمد، سید قطب، امام کعبہ خالد غامدی، حسین احمد، غلام اعظم، دلاور حسین سعیدی، عبدالقادر ملا، مطیع الرحمان نظامی، علی احسن محمد مجاہد، خورشید احمد، شيخ محمد كاراكونو، سیخ عبدالقیوم، ابو عمار یاسر قاضی، ابو عیسیٰ نعمت اللہ، تقی الدین النبہانی اور سید علی گیلانی
اعزازات
عالمی شاہ فیصل اعزاز (1979)
ویب سائٹ
ویب سائٹwww.maududi.org
P islam.svg باب اسلام
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Grave maududi.jpg
قبر مولانا در پاکستان
محترم درجماعت اسلامی، اخوان المسلمون
مزارقبر مودودی، پاکستان

اسلام کی دنیا بھر میں موجودہ پزیرائی سید ابوالاعلیٰ مودودی اور شیخ حسن البناء (اخوان المسلمون کے بانی) کی فکر کا ہی نتیجہ ہے جنھوں نے عثمانی خلافت کے اختتام کے بعد نہ صرف اسے زندہ رکھا بلکہ اسے خانقاہوں سے نکال کر عوامی پزیرائی بخشی۔ سید ابوالاعلیٰ مودودی کا پاکستانی سیاست میں بھی بڑا کردار تھا۔ پاکستانی حکومت نے انہیں قادیانی گروہ کو غیر مسلم قرار دینے پر پھانسی کی سزا بھی سنائی جس پر عالمی دباؤ کے باعث عملدرآمد نہ ہو سکا۔ سید ابوالاعلیٰ مودودی کو ان کی دینی خدمات کی پیش نظر پہلے شاہ فیصل ایوارڈ سے نوازا گیا۔ آپ کی لکھی ہوئی قرآن مجید کی تفسیر تفہیم القرآن کے نام سے مشہور ہے اور جدید دور کی نمائندگی کرنے والی اس دور کی بہترین تفسیروں میں شمار ہوتی ہے۔

1 comment: