Thursday, 22 April 2021

Humanity

پیشِ خدمت ہے ایک ادنیٰ سے طالبِ علم کی طرف سے ایک چھوٹی سی تحریر ۔۔آج کی تحریر کا عنوان ہے
                                #انسانیت
                         #Humanity 
جب ہم انسانیت کی بات کرتے ہیں تو سب سے پہلے یہ معلوم ہوتا ہے کہ لفظ "انسانیت" لفظ "انسان" سے نکلا ہے۔ پھر سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ۔۔انسان کیا ہے؟
ویسے آم فہم میں یہ مانا جاتا ہے کے انسان وہ ہے جس کی دو ٹانگیں،دو ہاتھ،ایک خوبصورت چہرہ جس پہ لگی ناک دو کان وغیرہ۔۔لیکن میں انسان کی اس تعریف کو نہیں مانتا میرے نزدیک" انسان وہ ہے جس کے اندر انسانیت ہے جس شخص کے اندر انسانیت نہیں ہے وہ انسان نہیں ھے" ایسے شخص کو میں حیوانوں کی کوئی نئی قسم کی ایجاد تو کہہ سکتا ہوں لیکِن انسان نہیں کہ سکتا۔۔اب ہم اپنے اصل موضوع کی طرف آتے ہیں کہ۔۔۔انسانیت کیاہے؟
انسانیت اصل میں عفودرگذر،شکرگزاری،حُسن اخلاق،تحمل مزاجی،دل میں ہر انسان کا درد، اور مصیبت کے وقت لوگوں کے کام آنا،جو آپ سے نفرت کرے اُس سے محبت کرنا،جو آپ کو گالی دے اُس کیلئے خُدا کے حضور دُعا کرنے کا نام ہے دوستوں دنیا کے اندر ایک انسانیت وہ واحد چیز ہے جو کسی چیز سے نہیں ہارتی۔۔ یہ نفرتوں سے ھارتی نہیں بلکہ انکو محبتوں میں بدل دیتی ہے۔یہ صدیوں کی دشمنی کو رشتاداری میں بدل دیتی ہے۔ یہ وہ انسانیت ہی تھی کہ جو بڑھیا آقا صلی علیہ و سلم & رحمۃ للعالمین & سردار  دو عالم پر گندگی پھینکتی تھی آپ اُس کی زیارت کیلئے چلے گئے۔وہ انسانیت ہی تھی کے لوگوں نے آپ کو پتھر مار مار کر آپ کو لہو لہان  کے دیا لیکن پھر بھی آپ نے اُن کیلئے مغفرت کی دُعا کی ۔۔وہ انسانیت ہی تھی کے آپ نے اُس شخص کو بھی معاف کر دیا جس نے آپ کے چچا حضرت حمزہ کو شہید کر کے اُن کے سینے میں سے کلیجہ نکالا تھا ۔۔ارے بھائیوں وہ انسانیت ہی تو تھی  کہ ایک  بازارو عورت کو صرف کوئیں میں سے ایک پیاسے کتے کو اپنے جوتے کو بھر کے پانی پلانے کی وجہ سے جنت کی بشارت مل گئی۔ وہ انسانیت ہی تھی کہ فتح مکہ کے موقع پر حضورِ دو عالم صلی علیہ وآلہ وسلم نے اپنے اور سارے مسلمانوں کے جانی دشمنوں کو معاف کر دیا کیوں کے وہ انسان تھے ورنہ تو اُنھوں نے اسلام پر ایمان لانے سے صاف صاف انکار کر دیا تھا۔۔لہٰذا اس گفتگو کو لپیٹتے ہوئے میں یہی کہنا چاہتا ہوں کہ انسانیت ہی وہ واحد راستہ ہے جس سے ہم اِس معاشرے کو پرسکون،اور اپنے نبی کے معاشرے جیسا بنا سکتے ہیں ہم ایک دوسرے سے انسانیت کے ذریعے محبت کر کے اِن فرقوں & نسلوں & سیاست & جھگڑوں &
دشمنیوں & اور اس فرقہ وارانہ سوچ کی وجہ سے مسلمان کافر کی جنگ کو چھوڑ کر ایک  محبت ،رحم دلی ، دردِ انسانیت، جیسے نئے اور خوبصورت سفر کا آغاذ کر سکتے ہیں ۔۔ ہم اپنی پہچان بریلوی،دیوبند،اہلِ حدیث،شیعہ وغیرہ کو چھوڑ کر ایک انسان اور پھر مسلمان جیسی پہچان سے شروع کر سکتے ہیں ۔۔ اور میں آپ کو بتاتا چلوں کے اب انسانیت کی واحد راستہ ہے جو پوری دنیا کے مسلمانوں کو پھر ایک جھنڈے تلے لا سکتا ہے جس سے مسلمان پھر ایک ہو کے اس دُنیا پر حکمرانی کے سکتے ہیں ۔۔تو آؤ سب مل کر کر عزم کرتے ہیں اِن نفرتوں کو مٹانے کا اور "انسانیت" کو فروغ دینے کا (شکریہ)


1 comment: